اہم خبریں

blog-detail-img.jpg

”مدرسہ قادریہ مسروالا“ علم، دعوت اور بصیرت کا روشن چراغ

  • Aug 06, 2025
  • Editor: مزمل احمد
  • Views : 178

”مدرسہ قادریہ مسروالا“ علم، دعوت اور بصیرت کا روشن چراغ
مدرسہ قادریہ مسروالا، ہماچل پردیش محض ایک درسگاہ نہیں بلکہ ایک فکری و دینی تحریک ہے، جو قلوب و اذہان کو بیدار کرتی ہے، کردار کو سنوارتی ہے، اور دین کی روح کو عام کرتی اور جلا بخشتی ہے۔
یہ ادارہ محض درسی کتابوں کی تدریس یاخوشنما عمارتوں کا نام نہیں، بلکہ دعوتِ توحید کا علمبردار، فکرِ رسالتؐ کا ترجمان، اور سنتِ نبویؐ کا عملی مظہر ہے۔ یہ ادارہ 1979 میں حضرت مولانا سید ابوالحسن علی میاں ندویؒ کے مباکر ہاتھوں سنگ بنیاداور مفکر ملت مولانامفتی عبد العیزیز رائے پوری کی سرپرستی میں قائم ہوا۔حضرت مفتی عبد العزیز صاحب کے طویل اسفار کی وجہ سے تقریبا ۸ مہینے باضابطہ مہتمم کے عہدے پر محدث عصر حضرت مولانا محمد یونس صاحب جونپوری ؒ فائز رہے اور اس کا نظم وانتظام حضرت مولانا کبیر الدین فاران کے ہاتھوں ماشا ء اللہ چلا آرہاہے بحمد للہ یہ ادارہ تب سے مسلسل رشد و ہدایت کا مرکز بنا ہوا ہے۔
جہاں مدرسہ، وہاں مرکزِ بصیرت
یہاں علم الفاظ میں نہیں، معنی میں منتقل ہوتا ہے۔ یہاں سے وہ چراغ روشن ہوتا ہے جو پورے ماحول کو منور کرتا ہے۔ اس چراغ کو بلند رکھنے والے حضرت مولانا کبیرالدین فاران صاحب مظاہری جیسے مفکر، معلم اور منتظم ہیں جنہوں نے علم و عمل کی سخت راہوں سے گزر کر اس ادارے کو قیادت فراہم کی۔ ان کی زیر نگرانی، ادارہ ایک بھرپور دعوتی، اصلاحی اور تربیتی مرکز کے طور پر نمایاں ہو چکا ہے۔

مدرسہ اخلاص میں ڈھلے ایسے علماء تیار کر رہا ہے... ...جو صرف حافظ، قاری یا مفتی نہیں، بلکہ بصیرت مند داعی، امت کے نبض شناس، اور فکرِ نبوت کے وارث ہیں۔
یہاں طلبہ کو درجہ ابتدائی،ناظرہ، حفظ، درس نظامی کی تعلیم کیساتھ ساتھ ہماچل پردیش شکشا بورڈ دھرم شالہ سے منظور شدہ درجہ 1 سے 8 تک ہندی، انگریزی، سائنس، میتھ،کمپیوٹر، جیسے مضامین بھی پڑھائے جاتے ہیں جسمیں الحمد للہ طلبہ اعلیٰ نمبرات سے کامیابی حاصل کرتے ہیں۔ تاکہ وہ دینی و دنیاوی دونوں میدانوں میں امت کی خدمات انجام اور رہبری کر سکیں۔
مدرسہ قادریہ کی انفرادیت
مدرسہ قادریہ کی یہ بھی انفرادیت ہے کہ یہاں طلبہ کی جسمانی اور روحانی صحت کیلئے بھرپورتوجہ دی جاتی ہے
صبح کے وقت باقاعدہ پی۔ٹی۔۔ (Physical Training) اور شام میں فٹ بال و والی بال کے لیے وسیع میدان موجود ہے،۔ رہائش کے لیے علیحدہ عمارت جسمیں دو منزلہ پلنگ کا آرام دہ انتظام ہے، جبکہ کھانا طلبہ دستر خوان پر سنت کے مطابق اجتماعی طور پر بیٹھ کر کھاتے ہیں، جس سے اسلامی اخوت اور مساوات کا عملی ماحول بھی پیدا ہوتا ہے۔
مدرسے کے ہر شعبے میں شب و روز کی سنتوں پر عمل کی تلقین اور عملی مشق کا خاص اہتمام کرایاجاتاہے، تاکہ طلبہ کی زندگی دینی، اور اخلاقی اعتبار سے مکمل طور پر سنت نبوی ﷺ کے سانچے میں ڈھل جائے۔

دعوت و افکار کا مرکز
مدرسہ قادریہ صرف تعلیم نہیں، بلکہ معاشرے میں دین کی روح پھونکنے کا ذریعہ ہے۔ قرآن کی گونج یہاں دلوں کو زندہ کرتی ہے، ضمیر کو جگاتی ہے، اور زندگی کو مہکاتی ہے۔ یہ ادارہ شرک و بدعت سے نکال کر توحید کی طرف بلاتا ہے، اور گمراہ نسلوں کو علمی بصیرت عطا کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں سے فارغ ہونے والے طلبہ مختلف ریاستوں میں دین کے داعی، امام اور معلم کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔جس سے عوام و خواص بیحد متاثر ہیں۔
جہاں خواب بیدار ہوتے ہیں
وادیِ ہماچل کی ان فضاؤں میں، جو مدتوں سے رسم و رواج اور غفلت کی گرد میں اٹی پڑی ہوئی تھیں، مدرسہ قادریہ ایمان، اذان، تلاوت اور سنت کا جیتا جاگتا مظہر بن چکا ہے۔ یہاں مقصد سکھایا جاتا ہے، اصلاح کی فکردی جاتی ہے، اور ایسے افراد تیار کیے جاتے ہیں جو امت کی رہنمائی کا فریضہ انجام دیتے ہیں۔
مدرسہ کا اصل ہدف: تبدیلی
یہاں سند سے زیادہ فکرولی اللہی اور اذہان شاہ عبد القادر،تقسیم کی جاتی ہے اور علم سے بڑھ کر دردِ امت سکھایا جاتا ہے۔ یہاں علم عبادت ہے، دعوت ذمہ داری ہے، اور خدمتِ خلق مشن ہے۔ یہ ادارہ تقریباً 8.5 ایکڑ رقبے پر پھیلا ہوا ہے، جس میں مسجد، لائبریری، کلاس رومز، ہاسٹل، کمپیوٹر لیب اور کھیل کا وسیع میدان موجود ہے۔
بندہ نے یہاں محنت کے ساتھ ساتھ علماء و اپنے اساتذہ کی تیخی ڈانٹ ڈپٹ سنی، اور جوتیاں سیدھی کی ہے، اسکا بدلہ یہ ملا تقدیر سیدھی ہو گئی، وہ نمایا ں ہستی ہیں ہمارے نام نامی حضرت مولانا کبیرالدین فاران صاحب مظاہری۔
ایک چراغ، ایک تحریک
مدرسہ قادریہ کوہ سوالک کی وادیوں میں نورِ توحید کا پیغام بن کر قائم ہے۔ یہ محض ادارہ نہیں بلکہ نبویؐ افکار کا تسلسل ہے۔ ہمیں چاہیے کہ اس چراغ کی حفاظت کریں، اس کے لیے وسائل فراہم کریں، اور اس قافلہئ علم و دعوت کا حصہ بن کر امت کو نئی زندگی اور فکری سمت کی طرف رہنمائی دیں اور اس کی ظاہری و باطنی تحریک کا ایک حصہ بنیں۔
شان عالم عبدالرحیم سہارنپوری
شریک حال تکمیل علومِ افتاء جامعہ اسلامیہ
تاریخ:۶ /اگست ۲۰۲۵؁ء

تازہ ترین خبریں

دیگر تصانیف

امیدوں کا چراغ

مٹی کا چراغ

کہاں گئے وہ لوگ

تذکیر و تانیث

مجلس ادارت

team

سرپرست

حضرت الحاج مولانا کبیر الدین فاران صاحب مظاہری

team

مدیر مسئول

مولانا ارشد کبیر خاقان صاحب مظاہری

team

مدیر

مفتی خالد انور پورنوی صاحب قاسمی