اہم خبریں
ابوالحسن علی ایجوکیشنل اینڈ ویلفیر ٹرسٹ کے زیر اہتمام مدارس میں مہمانان کرام کی آمد
- Aug 03, 2025
- Editor:
- Views : 102
دیاگنج (ارریہ)، ۲۲ جون ۲۰۲۵، بروز اتوار
مدرسہ نور المعارف، مولانا علی میاں نگر، دیاگنج ضلع ارریہ کی علمی فضا اس وقت معنوی خوشبو سے مہک اُٹھی جب جنوبی ہند کے علمی مرکز مدرسہ عربیہ تعلیم القرآن، بنگلور کے ممتاز فقیہ، کہنہ مشق مدرس حضرت مفتی عبدالمنان صاحب قاسمی دامت برکاتہم العالی کی تشریف آوری ہوئی۔ ان کی تشریف آوری نے طلبہ و اساتذہ کے دلوں میں مسرت و شادمانی کی لہر دوڑادی۔
اس پر مسرت موقع پر مدرسہ کی خوبصورت مسجد میں حضرت والا کے احترام میں استقبالیہ مجلس منعقد ہوئی جس میں مدرسہ کے اساتذہ کرام اور طلبہ عظام سے خطاب کرتے ہوئے حضرت مفتی صاحب نے علم دین کی عظمت، نیت کی پاکیزگی اور طلبِ علم کے لازمی شرائط پر انتہائی مؤثر، مدلل اور دلنشین انداز میں روشنی ڈالی۔ انہوں نے فرمایا:
“علم کا پہلا زینہ اخلاصِ نیت ہے۔ اگر نیت خالص نہیں تو علم، علم نہیں رہتا، بلکہ بسا اوقات وبال بن جاتا ہے۔”
مزید ارشاد فرمایا کہ ہر طالب علم کی کامیابی تین بنیادی چیزوں پر منحصر ہے، جن کے بغیر نہ علم میں ترقی ممکن ہے، نہ دین میں استقامت:
طالبِ علم کی کامیابی کے تین اصول:
1. ہجرِ اوطان – یعنی اپنے وطن، گھر اور آرام دہ ماحول کو ترک کرنا۔
2. ہجرِ مرغوبات – یعنی لذیذ و دل پسند چیزوں اور خواہشات سے کنارہ کشی اختیار کرنا۔
3. ہجرِ معاصی – یعنی گناہوں سے بچنا اور زندگی کو تقویٰ کے سانچے میں ڈھالنا۔
اسی موقع پر حضرت نے امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کے مشہور واقعہ کا ذکر فرمایا، جو اُن کی تعلیمی زندگی کا ایک قیمتی سبق ہے:
یہ اشعار نہ صرف حافظے کی بہتری کے لئے گناہوں سے اجتناب کی تعلیم دیتے ہیں بلکہ یہ بھی بتاتے ہیں کہ علم و نور کا تعلق دل کی طہارت سے ہے، نہ کہ صرف زبانی محنت سے۔
مجلس کے اختتام پر مدرسہ کے ناظمِ اعلیٰ حضرت مولانا ارشد کبیر خاقان صاحب مظاہری دامت برکاتہم نے حضرت مہمان گرامی اور ان کے رفقا کا شکریہ ادا کیا، اور ان کی دعاؤں کو ادارہ کے لئے سعادتِ قرار دیا۔
آخر میں حضرت مفتی صاحب کی پُراثراوررقت آمیزدعاؤں سے مجلس کا اختتام ہوا۔اللہ تعالیٰ اس بابرکت مجلس کو شرفِ قبولیت عطا فرمائے، اور طلبہ کو علم نافع و عمل صالح کی دولت سے مالا مال کرے، آمین یا رب العالمین
تازہ ترین خبریں





