درس حدیث
اسلام قبول کرنا
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے رسول اکرم ﷺ سے عرض کیا اے اللہ کے نبی ﷺ کیا ہم سے ان کاموں کا مواخذہ ہوگا جو دور جاہلیت میں ہم نے کئے ہیں؟ آپؐ نے فرمایاجس نے اسلام لانے کے بعد نیک عمل کئے اس سے جاہلیت کے کاموں کا مواخذہ نہ ہوگا اور جو اسلام لانے کے بعد بداعمالیوں میں مشغول رہا اس سے (جاہلیت کے کاموں کا) مواخذہ ہوگا۔
(مسلم ، کتاب الایمان)
ارشد کبیر خاقان مظاہری
سکریٹری: تنظیم فلاح ملت(رجسٹرڈ)
مرکزی دفتر:مدرسہ نور المعارف، مولانا علی میاں نگر، دیا گنج، پوسٹ آر۔کے۔کٹی، ضلع ارریہ، بہار
(مسلم ، کتاب الایمان)
ارشد کبیر خاقان مظاہری
سکریٹری: تنظیم فلاح ملت(رجسٹرڈ)
مرکزی دفتر:مدرسہ نور المعارف، مولانا علی میاں نگر، دیا گنج، پوسٹ آر۔کے۔کٹی، ضلع ارریہ، بہار
توحید کلمہ طیبہ
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا جس نے الہ الا اللہ کہا اور اس کے دل میں جَو برابر بھلائی (ایمان)ہو تو وہ (ایک دن ضرور) دوزخ سے نکلے گا اور جس نے لا الہ الا اللہ کہا اس کے دل میں گیہوں برابر بھلائی ہو وہ (ایک نہ ایک دن ضرور) دوزخ سے نکلے گا اور جس نے لا الہ الا اللہ کہا اور اس کے دل میں ذرے (چیونٹی) برابر بھلائی ہو وہ ایک نہ ایک دن ضرور دوزخ سے نکلے گا۔
(بخاری ،جلد اول کتاب الایمان ،حدیث نمبر:42)
ارشد کبیر خاقان مظاہری
سکریٹری: تنظیم فلاح ملت(رجسٹرڈ)
مرکزی دفتر:مدرسہ نور المعارف، مولانا علی میاں نگر، دیا گنج، پوسٹ آر۔کے۔کٹی، ضلع ارریہ، بہار
(بخاری ،جلد اول کتاب الایمان ،حدیث نمبر:42)
ارشد کبیر خاقان مظاہری
سکریٹری: تنظیم فلاح ملت(رجسٹرڈ)
مرکزی دفتر:مدرسہ نور المعارف، مولانا علی میاں نگر، دیا گنج، پوسٹ آر۔کے۔کٹی، ضلع ارریہ، بہار
اللہ کا ذکر
حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا جو شخص ہر نماز کے بعد سُبحَان اللّٰہ، الْحَمْدُلِلّٰہِ اور اَللّٰہ اکْبَرْ 33 بار کہے یہ 99 کلمے ہوں گے اور ایک بار یہ پڑھے۔لَاَ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَریکَ لَہٗ لَہٗ الْمُلْکُ وَلَہٗ الْحَمْدُ وَھُوَ عَلیٰ کُلِ شَیْءٍ قَدِیر
(تر جمہ: اللہ کے سوا کوئی بھی عبادت کے لائق نہیں۔ وہ اکیلا ہے اْس کا کوئی شریک نہیں۔ اْسی کی سلطنت ہے اوراْسی کے لیے سب تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ) یہ پڑھنے والے کے تمام گناہ بخش دئیے جائیں گے اگرچہ سمندر کی جھاگ کے برابرہی کیوں نہ ہوں۔
(مسلم ، کتاب المَسَاجِدِ وَمَوْ اضِحِ الصَلوۃ )
ارشد کبیر خاقان مظاہری
سکریٹری: تنظیم فلاح ملت(رجسٹرڈ)
مرکزی دفتر:مدرسہ نور المعارف، مولانا علی میاں نگر، دیا گنج، پوسٹ آر۔کے۔کٹی، ضلع ارریہ، بہار
(تر جمہ: اللہ کے سوا کوئی بھی عبادت کے لائق نہیں۔ وہ اکیلا ہے اْس کا کوئی شریک نہیں۔ اْسی کی سلطنت ہے اوراْسی کے لیے سب تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ) یہ پڑھنے والے کے تمام گناہ بخش دئیے جائیں گے اگرچہ سمندر کی جھاگ کے برابرہی کیوں نہ ہوں۔
(مسلم ، کتاب المَسَاجِدِ وَمَوْ اضِحِ الصَلوۃ )
ارشد کبیر خاقان مظاہری
سکریٹری: تنظیم فلاح ملت(رجسٹرڈ)
مرکزی دفتر:مدرسہ نور المعارف، مولانا علی میاں نگر، دیا گنج، پوسٹ آر۔کے۔کٹی، ضلع ارریہ، بہار
آپ ﷺ کے کریمانہ اخلاق
”حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺکے اَخلاق سب سے اچھے تھے، آپ ﷺ نے ایک دن مجھے کسی کام سے بھیجا، میں نے کہا: خدا کی قسم! میں نہیں جاؤں گا، حالانکہ میرے دل میں یہ تھا کہ آپ ﷺنے مجھے جس کام کا حکم دیا ہے میں وہ کام کرنے ضرور جاؤں گا، میں چلا، حتیٰ کہ میں چند لڑکوں کے پاس سے گزرا جو بازار میں کھیل رہے تھے، پیچھے سے رسول اللہ ﷺ نے اچانک میری گدی سے پکڑا، میں نے آپ ﷺکی طرف دیکھا تو آپ ﷺمسکرا رہے تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: اے اُنَیس! کیا تم وہاں گئے تھے جہاں میں نے کہا تھا، میں نے عرض کیا: جی ہاں، یا رسول اللہﷺ! میں جا رہا ہوں، حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: خدا کی قسم! میں نو سال آپ ﷺکی خدمت میں رہا، مجھے نہیں معلوم کہ آپ ﷺ نے میرے کسی کام کے متعلق فرمایا ہو کہ تم نے ایسا کیوں کیا ہے؟ یا کوئی کام میں نے نہ کیا ہو تو آپ ﷺ نے فرمایا ہو کہ تم نے اسے کیوں نہیں کیا۔”
أخرجہ مسلم في الصحیح، کتاب الفضائل، باب کان رسول اﷲ صلى الله عليه وآله وسلم أحسن الناس خلقًا، 4/1805، الرقم: 2310، وأبو داود في السنن، کتاب الأدب، باب في الحلم وأخلاق النبي صلى الله عليه وآله وسلم ، 4/246، الرقم: 4773۔
ارشد کبیر خاقان مظاہری
سکریٹری: تنظیم فلاح ملت(رجسٹرڈ)
مرکزی دفتر:مدرسہ نور المعارف، مولانا علی میاں نگر، دیا گنج، پوسٹ آر۔کے۔کٹی، ضلع ارریہ، بہار