اہم خبریں

blog-detail-img.jpg

ملک آزاد ہوا! افسوس کہ زمین اسی طرح غلام ہے

  • Aug 15, 2023
  • Editor: Arshad Kabir Khaquaan
  • Views : 345

ملک آزاد ہوا! افسوس کہ زمین اسی طرح غلام ہے
مولانا ارشد کبیر خاقان مظاہری،جنرل سکریٹری:ابو الحسن علی ایجوکیشنل اینڈ ویلفیر ٹرسٹ (رجسٹرڈ)
ابو الحسن علی ایجوکیشنل اینڈ ویلفیر ٹرسٹ سے متعلقہ مدارس مدرسہ روضۃ المعارف،عزیز نگر،افریل ضلع پورنیہ، مدرسہ نور المعارف،مولانا علی میاں نگر،دیا گنج،ضلع ارریہ اور جامعہ زکریا،سید پور کرنکیا،ضلع ارریہ میں یوم آزادی کی تقریب منائی گئی، مدرسہ کے طلبہ نے قومی ترانے گنگنائےاور ملک کی آزادی میں مدارس کے عظیم حصہ داری پر اظہار خیال کیا۔ جس میں حضرات اساتذہ کرام اور علاقہ کے ہر طبقہ فکر اور غیر مسلم حضرات نے شرکت کی۔
اس موقع پر مولانا ارشد کبیر خاقان نے کہا کہ یہ یاد دہانی ضروری ہے غلامی کی جکڑ بندیوں سے خلاصی اور آزادی کیلئے ہر مذہب وملت کے لوگوں نے شانہ بشانہ کی قربانی پیش کی سب سے پہلے اس کا احساس کہ ملک آہستہ آہستہ غلامی کا اسیر ہوتا جا رہا ہے مولانا فضل حق خیرآبادی، مولانا حسرت موہانی اور شیر میسور ٹیپو سلطان کو ہوا اس کے بعد آزادی کا بگل حضرت مولانامحمود الحسن شیخ الہند، کرم چند موہن داس مہاتما گاندھی، مولانا ابوالکلام آزاد، بلب بھائی پٹیل، مولانا حسین احمد مدنی اور چندر شیکھر آزاد جیسے80ہزار علماؤں نے ملک میں آزادی کا پر چم لہرایا۔ 1847ء سے1857ء تک ہزاروں افراد گھر سے بے گھر، ہزاروں جانیں شہید عورتیں بیوہ، بچے یتیم ولا وارث ہوئے۔ ان میں تقریبا لاکھوں علماء کو پھانسی کے پھندوں پر لٹکایا گیا تین لاکھ قرآن کریم جلائے گئے سرفروشوں کی قربانیوں کے بعد یہ ملک آزاد ہوا لیکن ذہن غلام بنا رہا ۔یہ قربانیاں ہم نے جمہوریت، آزادی، عدل اور مساوات کی خاطر دیںتاکہ وہ اپنے ملک میں آزادی کیسا تھ جئیں گے، جہاں جس طرح چاہے رہیں گے اور اپنا تشخص قائم رکھتے ہوئے زندگی بسر کریں گے۔ملک تو آزاد ہوامگر افسوس کہ زمین اسی طرح غلام ہے۔
اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ ہم اپنے وطن کی تعمیر و ترقی کے لئے کیا کچھ کرسکتے ہیں؟ ہندوستانی ہونے کے ناطے ہم پرملک وملت کے کیا حقوق عائد ہوتے ہیں؟ روز بروزوطن عزیز کی فضاکوجس طرح مسموم کرنے کی کوششکی جا رہی ہے اس پر کیسے قدغن لگائی جاسکتی ہے؟وطن عزیزکی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ اس کی بنیاد سیکولرزم پرہے۔ملک میں ان گنت مذاہب کے لوگ الفت و محبت کے ساتھ رہتے ہیں۔ہمارے اسلاف نے جنگ آزادی میں جس بہادری اور حوصلہ کے ساتھحصہ لیا، اسیبہادری اور حوصلہ کو ہمیں آج بھی بحال رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ ملک ترقی کی راہ پرگامزن رہے، ملک دشمن عناصر کا قلع قمع ہوسکے اور ہم سب کی متحدہ کوششیں ثمرآور ہوں۔
ہندوستان جیسے کثیرالمذاہب ملک میں سب سے بڑی ضرورت یہ ہے کہ ہم سب اپنے اندر قوت برداشت پیدا کریں،اپنے آس پڑوس کے لوگوں سے پیش آمدہ مسائل پر نہ الجھیں۔ اگر ہم نے اسی اسپرٹ کو اپنی زندگی میں اتار لیا تو موجودہ زمانے کے بہت سارے خرخشے، بہت سارے مسائل اور ناچاقیوں کا قلع قمع ہوسکتا ہے اور ملک جنت نشاں بنارہ سکتا ہے۔

تازہ ترین خبریں

دیگر تصانیف

امیدوں کا چراغ

مٹی کا چراغ

کہاں گئے وہ لوگ

تذکیر و تانیث

مجلس ادارت

team

سرپرست

حضرت الحاج مولانا کبیر الدین فاران صاحب مظاہری

team

مدیر مسئول

مولانا ارشد کبیر خاقان صاحب مظاہری

team

مدیر

مفتی خالد انور پورنوی صاحب قاسمی