سنن و آداب
سونے کے آداب
(۱) رات کو جلدی سونا (مگر یہ کہ دینی یا دنیوی کوئی ضروری کام ہو)۔ (۲) گھر کے دروازے کو بسم اللہ پڑھ کر اچھی طرح بند کر دینا۔ (۳) برتن اور مشکیزے وغیرہ ڈھانک دینا۔ (۴) چراغ (اور زائد لائٹیں وگیرہ) بجھا دیا۔(۵) با وضو سونا۔(۶) ہاتھوں میں چکناہٹ ہو تو اسے دھو کر سونا۔(۷) بستر جھاڑ کر سونا۔(۸)سرمہ لگانا۔(۹)سونے سے پہلے وصیت کرنا۔ ”شرح شرعۃ الاسلام ص:۸۱۳“ (۰۱)اچھی نیت سے سونا۔(۱۱) سونے سے پہلے توبہ کر لینا۔(۱۲) اپنے دل کو کینہ اور حسد سے پاک کر کے سونا۔(۱۳) تہجد کی نیت کر کے سونا۔(۱۴) حدیث میں وارد مسنون دعائیں پڑھ کر سونا۔(۱۵) آیۃ الکرسی پڑھ کر سونا۔(۱۶) سورہ بقرہ کی آخری دو آیتیں پڑھ کر سونا۔(۱۷) سورہ کافرون پڑھ کر سونا۔(۱۸) سورہ اخلاص اور معوِّذتین (سورہ فلق،سورہ ناس) پڑھ کر دونوں ہتھیلیوں پر دم کر کے اپنے پورے جسم پر پھیرنا۔(۱۹)سورہ الم سجدہ، سورہ ملک،سورہ بنی اسرائیل اور سورہ زمر پڑھ کر سونا۔(۲۰)مسجات (یعنی سورہ حدید،حشر،تغابن،جمعہ اور سورہ اعلیٰ)پڑھ کر سونا۔(۲۱) داہنی کروٹ پر سونا۔(۲۲) چہرے کے نیچے داہنا ہاتھ رکھ کر سونا اور تین مرتبہ یہ دعا پڑھنا: ”اللَّہُمَّ قِنِی عَذَابَکَ یَوْمَ تَبْعَثُ عِبَادَکَ “۔(۲۳) نیند آنے تک اللہ سبحانہ و تعالی کا ذکر کرنا۔(۲۴) نیند نہ آنے پر یہ دعا پڑھنا: ”اللَّہُمَّ رَبَّ السَّمَوَاتِ السَّبْعِ وَمَا أَظَلَّتْ، وَرَبَّ الأَرَضِینَ وَمَا أَقَلَّتْ، وَرَبَّ الشَّیَاطِینِ وَمَا أَضَلَّتْ، کُنْ لِی جَارًا مِنْ شَرِّ خَلْقِکَ کُلِّہِمْ جَمِیعًا أَنْ یَفْرُطَ عَلَیَّ أَحَدٌ مِنْہُمْ أَوْ أَنْ یَبْغِیَ، عَزَّ جَارُکَ، وَجَلَّ ثَنَاؤُکَ، وَلا إِلَہَ غَیْرُکَ، وَلا إِلَہَ إِلا أَنْتَ “(الترمذی)۔(۲۵) حالت جنابت میں سونا ہو تو استنجاء (ناپاکی دھوکر) وضو کرنا۔ (۲۶) جب خواب دیکھ ے تو آداب خواب کی رعایت کرنا۔]تفصیل کے لئے خواب کے آداب ملاحظہ فرمائیں [ (۲۷) رات کو گھبرا کر آنکھ کھل جائے تو یہ دعا پڑھنا:”لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ الْوَاحِدُ الْقَھَّارُ،رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَیْنَھُمَاالْعَزِ یْزُالْغَفَّارُ “۔
(۲۸) آنکھ کھلنے پر مسواک کرنا۔(۲۹) اوندھے منھ نہ سونا۔(۳۰) چت لیٹنے کی صورت میں ایک پیر کھڑا کر کے دوسرے پیر پر نہ چڑھانا۔(۳۱) دو آدمیوں یا دو عورتوں کا ایک چادر یا ایک بستر میں نہ سونا۔(۳۲) بغیر منڈیر کی چھت پر نہ سونا۔(۳۳) عام راستے پر نہ سونا۔(۳۴) بیٹھے ہوئے مجمع کے درمیان نہ سونا۔(قیلولہ کرنا یعنی دوپہر کے کھانے کے بعد سونا۔
ماخوذ۔سنن و آداب(قرآن و حدیث کی روشنی میں)
ناشر ادارۃ الصدیق ،ڈابھیل گجرات
از صفحہ نمبر۲۷ تا (۳۵)
تالیف :حضرت ابوبکر بن مصطفیٰ پٹنی صاحب، استاد جامعہ تعلیم الدین ڈابھیل،گجرات
ماخوذ۔سنن و آداب(قرآن و حدیث کی روشنی میں)
ناشر
از صفحہ نمبر۲۷ تا (۳۵)
تالیف :حضرت ابوبکر بن مصطفیٰ پٹنی صاحب، استاد جامعہ تعلیم الدین ڈابھیل،گجرات