سنن و آداب

غسل کے آداب

(۱) غسل خانہ میں پہلے بایاں پیر داخل کرنا۔(۲)حتی الامکان ستر کو چھپانا۔(۳) پردہ کے ساتھ غسل کرنا۔(۴) شروع میں اپنے ہاتھوں کو گٹوں تک دھونا۔(۵)شرمگاہ کو دھولینا۔(۶)بدن پر کوئی ظاہری گندگی ہو تو پہلے اس کو صاف کر لینا۔(۷)غسل سے پہلے(سنن وضو کی رعایت کرتے ہوئے) وضو کرنا۔(۸)قبلہ رخ ہو کر غسل نہ کرنا۔(۹) اگر پانی جمع ہو رہا ہو تو پیروں کو اخیر میں دھونا۔(۰۱) زیادہ پانی استعمال نہ کرنا۔(۱۱)سر کو بقیہ جسم سے پہلے دھونا۔(۱۲)سر کے بعد پہلے داہنی جانب پھر بائیں جانب پانی ڈالنا۔مسئلہ: فرض غسل میں بالوں کی جڑوں تکپانی پہونچانا ضروری ہے۔(۱۳)پورے بدن پر تین مرتبہ پانی بہانا۔(۱۴)غسل کے درمیان دعا وغیرہ نہ پڑھنا۔(۱۵)غسل کرتے وقت بات چیت نہ کرنا۔(۱۶)سلام نہ کرنا۔(۱۷)غسل خانہ میں پیشاب نہ کرنا۔(۱۸)پہلے داہنا پیر باہر نکالنا۔
حوالہ: سنن و آداب:صفحہ نمبر ۴۹تا۵۱۔
ادارۃ الصدیق“ ڈابھیل،گجرات
تالیف:ابوبکر بن مصطفی پٹنی صاحب

دیگر تصانیف

امیدوں کا چراغ

مٹی کا چراغ

کہاں گئے وہ لوگ

تذکیر و تانیث

مجلس ادارت

team

سرپرست

حضرت الحاج مولانا کبیر الدین فاران صاحب مظاہری

team

مدیر مسئول

مولانا ارشد کبیر خاقان صاحب مظاہری

team

مدیر

مفتی خالد انور پورنوی صاحب قاسمی