آپ کے مسائل اور انکا حل

سوالزید اور عمر دو بھائی ہیں، علاقے کی مسجد میں عید کی نماز ادا ہو گئی ،لیکن دونوں بھائیوں سے نماز قضا ہو گئی اور قصائی آ گیا تو زید نے چھری چلا دی اور پھر دونوں بھائیوں نے دوسرے علاقے کی مسجد میں نماز پڑھی، اب آیا ان کی قربانی ہو گئی یا نہیں؟
جوابعید کے دن شہر میں کہیں بھی عید کی نماز ادا ہوجائے تو قربانی کے جانور کو ذبح کرنا جائز ہے، اگر قربانی کرنے والے نے عید کی نماز نہیں پڑھی، مگر شہر کی کسی بھی مسجد میں عید کی نماز اداہوگئی تو اس صورت میں عید کی نماز پڑھے بغیر بھی قربانی جائز ہے؛ کیوں کہ خود قربانی کرنے والے کا عید کی نماز سے فارغ ہونا قربانی کے لیے شرط نہیں ہے، بلکہ مسجد یا عید گاہ میں عید کی نماز ہوجانا کافی ہے، تاہم بہتر یہ ہے کہ خود نماز پڑھ کر پھر قربانی کرے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(وأول وقتها) (بعد الصلاة إن ذبح في مصر) أي بعد أسبق صلاة عيد، و لو قبل الخطبة لكن بعدها أحب و بعد مضي وقتها لو لم يصلوا لعذر، و يجوز في الغد وبعده قبل الصلاة لأن الصلاة في الغد تقع قضاء لا أداء زيلعي وغيره (وبعد طلوع فجر يوم النحر إن ذبح في غيره)."
فقط واللہ اعلم

دیگر تصانیف

امیدوں کا چراغ

مٹی کا چراغ

کہاں گئے وہ لوگ

تذکیر و تانیث

مجلس ادارت

team

سرپرست

حضرت الحاج مولانا کبیر الدین فاران صاحب مظاہری

team

مدیر مسئول

مولانا ارشد کبیر خاقان صاحب مظاہری

team

مدیر

مفتی خالد انور پورنوی صاحب قاسمی