آپ کے مسائل اور انکا حل
سوال میرے لیے کھانا پکانے والا کوئی نہیں ہے، میں خود اپنا کھانا پکاتا ہوں۔ میرا اپنے محلے کی مسجد میں اعتکاف بیٹھنے کا ارادہ ہے پوچھنا یہ ہے کہ کیا میں دورانِ اِعتکاف گھر میں اپنے لیے کھانا پکانے اور کھانے کے لیے جاسکتاہوں، واضح رہے کہ میں گھر میں اکیلا ہی رہتا ہوں؟
جواباگر معتکف کے لیے مسجد میں کھانا پہچانے والا کوئی نہیں ہے اور معتکف کے لیے کوشش کے باوجود کھانے کا کوئی انتظام نہیں ہوسکتا تو اس صورت معتکف کے لیے کھانا لینے باہر نکلنا جائز ہے، اور کھانا لے کر فورًا مسجد میں آنا ضروری ہے، اور کھانا مسجد میں ہی کھانا ضروری ہوگا، اب اگر معتکف تیار کھانا لاسکتا ہو تو تیار کھانا ہی لاکر کھائے، لیکن اگر تیار کھانا دست یاب نہیں یا وہ صحیح نہ ہو تو ضرورت کے بقدر گھر جاکر کھانا بنانے کی گنجائش ہوگی، لیکن کھانا بنانے کے فورًا بعد مسجد میں آکر کھانا ضروری ہوگا۔
واضح رہے کہ ایسے اَحوال میں معتکف کو چاہیے کہ وہ مسجد انتظامیہ یا آس پاس کے کسی خداترس مسلمان کو اپنا مسئلہ بتادے، الحمد للہ اس دور میں بھی لوگ معتکفین کی خدمت کو اپنے لیے سعادت سمجھتے ہیں، اور اگر سائل بلامعاوضہ کسی سے خدمت لینا پسند نہ کرتا ہو تو کسی کو پیسوں کے عوض دس دن کھانا لانے یا بنانے کے لیے مقرر کردے، بہرصورت پہلی کوشش یہ ہو کہ اِس مقصد کے لیے اُسے مسجد سے باہر نکلنا نہ پڑے، اور اگر ایسی کوئی صورت نہ بن سکے تو حکم وہی ہوگا جو اوپر بیان کیا گیا ہے۔
فقط واللہ اعلم
واضح رہے کہ ایسے اَحوال میں معتکف کو چاہیے کہ وہ مسجد انتظامیہ یا آس پاس کے کسی خداترس مسلمان کو اپنا مسئلہ بتادے، الحمد للہ اس دور میں بھی لوگ معتکفین کی خدمت کو اپنے لیے سعادت سمجھتے ہیں، اور اگر سائل بلامعاوضہ کسی سے خدمت لینا پسند نہ کرتا ہو تو کسی کو پیسوں کے عوض دس دن کھانا لانے یا بنانے کے لیے مقرر کردے، بہرصورت پہلی کوشش یہ ہو کہ اِس مقصد کے لیے اُسے مسجد سے باہر نکلنا نہ پڑے، اور اگر ایسی کوئی صورت نہ بن سکے تو حکم وہی ہوگا جو اوپر بیان کیا گیا ہے۔
فقط واللہ اعلم