آپ کے مسائل اور انکا حل

سوال آج میں نے سوشل میڈیا پر ایک مولوی کی بات سنی کہ اگر دو مرد آپس میں ایک دوسرے سے مذاق میں کہہ دے کہ میں نے آپ کے بیٹے کو بیٹی کا رشتہ دیا اور دوسرے نے کہا کہ میں نے قبول کرلیا تو اس صورت میں ان دونوں کا نکاح ہوجاتا ہے تو میرا سوال یہ ہے کہ آیا لڑکے اور لڑکی کی غیر موجودگی میں اس کے والدین کے کہنے سے دونوں کا نکاح ہوجاتا ہے ؟مہربانی فرما کر شریعت کی روشنی میں اس کا جواب دیں۔
جواب
نکاح کے لئے ایجاب و قبول کے وقت دو مسلمان گواہوں کا ہونا ضروری ہے، اسی طرح بالغ لڑکے لڑکی کی اجازت کے بغیر نکاح منعقد نہیں ہوتا، اجازت خواہ نکاح سے پہلے لی جائے جیسا کہ دستور ہے یا نکاح کردینے کے بعد جب انھیں اطلاع ملے تو اسے منظور کرلیں، رَد نہ کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم

دیگر تصانیف

امیدوں کا چراغ

مٹی کا چراغ

کہاں گئے وہ لوگ

تذکیر و تانیث

مجلس ادارت

team

سرپرست

حضرت الحاج مولانا کبیر الدین فاران صاحب مظاہری

team

مدیر مسئول

مولانا ارشد کبیر خاقان صاحب مظاہری

team

مدیر

مفتی خالد انور پورنوی صاحب قاسمی