آپ کے مسائل اور انکا حل

سوالسوال ہے کہ حق مہر غیر موَجل کی ادائیگی میں کیا حکم ہے ؟ کیا بیوی کسی بھی وقت اس کا مطالبہ کرسکتی ہے ؟کیا لازمی ہے کہ وہ طلاق یا موت کی صورت میں ہی ادا کیا جائے گا؟
جواب
مہرموٴجل وہ ہے جس میں تاجیل شرط ہو، پس اگر مہر میں تاجیل کو شرط نہیں قرار دیا ، خواہ تعجیل کی شرط لگائی گئی ہو نہ لگائی گئی ہو ، ایسے مہر کا مطالبہ بیوی کبھی بھی کرسکتی ہے ، یہ بات صحیح نہیں ہے کہ مہر غیر موٴجل طلاق یا موت ہی کی صورت میں اداء کیا جائے گا۔
وإذا طالبت المرأة بالمہر یجب علی الزوج تسلیمہ أولا؛ لأن حق الزوج فی المرأة متعین، وحق المرأة فی المہر لم یتعین بالعقد، وإنما یتعین بالقبض فوجب علی الزوج التسلیم عند المطالبة لیتعین ۔ ( بدائع الصنائع : ۲۸۸/۲، دار الکتب العلمیة، بیروت ، نیز دیکھیے: امداد الفتاوی: ۳۱۷/۳، کراچی)
واللہ تعالیٰ اعلم

دیگر تصانیف

امیدوں کا چراغ

مٹی کا چراغ

کہاں گئے وہ لوگ

تذکیر و تانیث

مجلس ادارت

team

سرپرست

حضرت الحاج مولانا کبیر الدین فاران صاحب مظاہری

team

مدیر مسئول

مولانا ارشد کبیر خاقان صاحب مظاہری

team

مدیر

مفتی خالد انور پورنوی صاحب قاسمی