آپ کے مسائل اور انکا حل
سوالعبداللہ نے کہا" خالص عربی النسل لڑکی کے علاؤہ جس لڑکی سے بھی نکاح کرو اسے طلاق "اب سوال یہ ہے کیا عبداللہ کا نکاح غیر عربی النسل سے باقی نہیں رہے گا ؟ کیا عجمی سے نکاح کرتے ہیں طلاق واقع ہو جائے گی ؟ نکاح کو باقی رکھنے کی کوئی صورت ہے یا نہیں ؟
جواب﷽
صورت مسئولہ میں عبداللہ جس غیر عربی النسل سے نکاح کرے گا تو اس پر طلاق واقع ہوجائے گی۔ نکاح باقی نہیں رہے گا۔ اس کے نکاح کی ایک صورت ہے کہ عبد اللہ کے زبانی یا تحریری حکم کے بغیر کوئی تیسرا شخص فضولی کسی عجمی عورت سے نکاح کردے اور بعد میں عبد اللہ کو مطلع کردے اور وہ مہر کے پیسے وغیرہ کچھ عجمی کے پاس بھیج دے تو اس طرح سے نکاح دونوں کا صحیح ہوجائے گا اور دونوں میاں بیوی کی طرح ازدواجی زندگی گذار سکتے ہیں۔ ہٰکذا فی کتب الفقہ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
صورت مسئولہ میں عبداللہ جس غیر عربی النسل سے نکاح کرے گا تو اس پر طلاق واقع ہوجائے گی۔ نکاح باقی نہیں رہے گا۔ اس کے نکاح کی ایک صورت ہے کہ عبد اللہ کے زبانی یا تحریری حکم کے بغیر کوئی تیسرا شخص فضولی کسی عجمی عورت سے نکاح کردے اور بعد میں عبد اللہ کو مطلع کردے اور وہ مہر کے پیسے وغیرہ کچھ عجمی کے پاس بھیج دے تو اس طرح سے نکاح دونوں کا صحیح ہوجائے گا اور دونوں میاں بیوی کی طرح ازدواجی زندگی گذار سکتے ہیں۔ ہٰکذا فی کتب الفقہ۔
واللہ تعالیٰ اعلم