آپ کے مسائل اور انکا حل

سوال کسی عورت سے فون کرنا اور فون میں بھی صرف خیریت حال حوال وغیرہ پوچھنا خراب باتیں نہیں کرنا لیکن مرد جو بات کر رہے ہو اس کو شہوت بڑھے یا اس کا خطرہ ہو حال حوال کرنے سے کیا یہ بھی زنا کے زمرہ میں آتا ہے یا نہیں اس سے حرمت ہو جاتا ہے یا نہیں مطلب کوء کسی سے فون پر پوچھتے ہو کیسے ہو اس وقت مرد کی شہوت بڑھے یا خطرہ ہو یا منی نکلے ہ اور عورت سے صرف وہ فون سے حال حوال پوچھے کیسے ہو یا شہوت کے حالت کسی عورت کو سلام بھی کریں فون پر اور عورت کی طرف کچھ غلط نہ ہو یہاں تک غلط بات اس کے ذہین مین بھی نہ ہو وہ صرف سلام دعا جواب دیں تو کیا وہ مرد کے لئے وہ زنا کے زمرہ میں آتا ہے یا نہیں اور حرمت ہوجاتی ہے یا نہیں کیا اس عورت سے اس شخض کا بیٹے یا باپ کا شادی ہو سکتا ہے ؟
جواب
غیر محرم عورت سے بلا ضرورت شدیدہ فون پر بات کرنا خواہ احوال کی خبرگیری ہو جائز نہیں ہے، اور اگر شہوت بڑھنے یا غلط میلان کا اندیشہ ہو تب تو بدرجہ اولیٰ ناجائز ہوگا، لیکن محض اس سے حرمت نہیں آتی، اس عورت کے ساتھ اس شخص کا بیٹا یا باپ نکاح کرسکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم

دیگر تصانیف

امیدوں کا چراغ

مٹی کا چراغ

کہاں گئے وہ لوگ

تذکیر و تانیث

مجلس ادارت

team

سرپرست

حضرت الحاج مولانا کبیر الدین فاران صاحب مظاہری

team

مدیر مسئول

مولانا ارشد کبیر خاقان صاحب مظاہری

team

مدیر

مفتی خالد انور پورنوی صاحب قاسمی