آپ کے مسائل اور انکا حل
سوالفجر نماز کے لے اٹھانے کے بعد جب وضو کرتا ہوں تو پورا اطمنان ہونے کے بعد (آلہ تنوسل کو سوتا یا دباتا بھی ہو ) استنجاء کرتا ہوں شک یا قطرے کے بارے میں احساس معلوم ہونے کی بنا پر غسل خانے میں دیکھتا ہوں تو کچھ نہ ہوتا ہے لیکن جب شرمگاہ کو دباتا ہو تو بہت تھوڑی سی مذی نکلتی ہے لیکن کبھی کبھی سنت ادا کرنے کے بعد شک کی بنیاد پر شرم گاہ کو دباکے دیکھتا ہوں تو کبھی کبھی کچھ بہت کم تری شرم گاہ کے آگے ظاہر ہوتی ہے لیکن اس مسئلے کو درپیش آئے ہوے َ چند ماہ ہوے َ ہیں، اب معلوم نہیں کہ مسئلہ ہے یا محض سوسہ، اب اس صورت میں وضو کا کیا حکم ہوگا؟ اور تو اور یہ امام کا مسئلہ ہے اور اس مسئلے میں ہماری رہنمائی فرمائیں۔
جواب﷽
وضو سے پہلے جب آپ نے قطرے کا شک دور کرنے کی تمام تدبیریں اختیار کرلیں تو آپ کا وضو صحیح ہوگیا، آپ کو بھی اطمینان ہوگیا۔ اب اگر نماز پڑھتے ہوئے قطرے کا شک پیدا ہو تو آپ نماز نہ توڑیں؛ بلکہ نماز پوری کرکے غسل خانہ میں جاکر دیکھیں، اگر واقعی پیشاب کا قطرہ باہر نکل آیا ہے تو اسے دھوکر دوبارہ وضو کرکے نماز پڑھ لیں۔ اور اگر پیشاب یا مذی کا قطرہ نہیں نکلا ہے تو آپ کی نماز صحیح ہوگئی۔ اگر آپ اپنی شرمگاہ کو دباکر مذی یا پیشاب نکالیں گے تو اس سے وضو ٹوٹ جائے گا اور دوبارہ وضو کرکے نماز پِڑھنی ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
وضو سے پہلے جب آپ نے قطرے کا شک دور کرنے کی تمام تدبیریں اختیار کرلیں تو آپ کا وضو صحیح ہوگیا، آپ کو بھی اطمینان ہوگیا۔ اب اگر نماز پڑھتے ہوئے قطرے کا شک پیدا ہو تو آپ نماز نہ توڑیں؛ بلکہ نماز پوری کرکے غسل خانہ میں جاکر دیکھیں، اگر واقعی پیشاب کا قطرہ باہر نکل آیا ہے تو اسے دھوکر دوبارہ وضو کرکے نماز پڑھ لیں۔ اور اگر پیشاب یا مذی کا قطرہ نہیں نکلا ہے تو آپ کی نماز صحیح ہوگئی۔ اگر آپ اپنی شرمگاہ کو دباکر مذی یا پیشاب نکالیں گے تو اس سے وضو ٹوٹ جائے گا اور دوبارہ وضو کرکے نماز پِڑھنی ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم