آپ کے مسائل اور انکا حل

سوالمیری عمر 50 سال ہے، میں غیر شادی شدہ ہوں، میری والدہ اللہ کے پاس چلی گئیں، میرے والد بوڑھے ہیں، اب میں حج عمرہ کرناچاہتی ہوں، کیا میں اکیلی حج پر جا سکتی ہوں؟ بھائی ہیں، لیکن کوئی حج نہیں کرارہا، میں اکیلے حج پر جا سکتی ہوں؟
جوابصورتِ مسئولہ میں جب تک آپ کو کوئی محرم (بھائی، چچا، ماموں، بھتیجا، بھانجا) میسر نہیں آتا اس وقت تک سفرِ حج یا عمرہ کے لیے جانے کی اجازت نہیں، اگر بھائی وغیرہ نہیں لے جارہے اور مناسب جگہ رشتہ ہوسکتاہے تو نکاح کے بعد شوہر کے ساتھ چلی جائیے۔ اگر ساری زندگی کوئی محرم میسر نہ آئے، تو موت سے قبل اپنی جانب سے حجِ بدل کرنے کی وصیت کرنی ہوگی، بشرطیکہ آپ کے پاس سفر حج کے اخراجات کے حوالے سے نقدی موجود ہو۔ ( غنية الناسك: باب شرائط الحج، فصل: واما شرائط وجوب الأداء، الرابع، ص: ٢٦، ٢٧، ٢٨، ط: إدارۃ القرآن)
فقط واللہ اعلم

دیگر تصانیف

امیدوں کا چراغ

مٹی کا چراغ

کہاں گئے وہ لوگ

تذکیر و تانیث

مجلس ادارت

team

سرپرست

حضرت الحاج مولانا کبیر الدین فاران صاحب مظاہری

team

مدیر مسئول

مولانا ارشد کبیر خاقان صاحب مظاہری

team

مدیر

مفتی خالد انور پورنوی صاحب قاسمی