آپ کے مسائل اور انکا حل
سوالمعىشت انڈیا کے بینک میں ملازمت اختیار کر کے اس کے حاصل شدہ پیسہ سے حج کیا جاسکتا ہے یا نہیں؟
جواباللہ تعالی طیب (پاک) ہیں اور پاکی ہی کو پسند فرماتے ہیں، اور پاک و حلال آمدن سے دیا گیا صدقہ اور ادا کی گئی مالی عبادت قبول فرماتے ہیں، جب کہ بینک میں ملازمت سے جو آمدنی حاصل ہوتی ہے ،وہ شرعًا ناجائز اور حرام ہوتی ہے ،ایسی کمائی سے کیا گیا حج اللہ کی بارگاہ میں قبول نہیں ہوتا،اس لیے حج کی ادائیگی کے لیے حلال رقم کا انتظام کرنا ضروری ہے ،تاہم اگر کسی نے بینک سے کمائی ہوئی رقم سے حج کرلیا تو اس کا فریضہ ادا ہوجائے گا ، لیکن ثواب سے محرومی ہوگی ۔
فتاوی شامی میں ہے:
"و يجتهد في تحصيل نفقة حلال، فإنه لايقبل بالنفقة الحرام كما ورد في الحديث، مع أنه يسقط الفرض عنه معها و لاتنافي بين سقوطه، وعدم قبوله فلا يثاب لعدم القبول، ولا يعاقب عقاب تارك الحج. اهـ.
أي لأن عدم الترك يبتنى على الصحة: وهي الإتيان بالشرائط، و الأركان و القبول المترتب عليه الثواب يبتنى على أشياء كحل المال والإخلاص كما لو صلى مرائيا أو صام واغتاب فإن الفعل صحيح لكنه بلا ثواب والله تعالى أعلم
(کتاب الحج، مطلب فيمن حج بمال حرام، ج۲، ص۴۵۶، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتاوی شامی میں ہے:
"و يجتهد في تحصيل نفقة حلال، فإنه لايقبل بالنفقة الحرام كما ورد في الحديث، مع أنه يسقط الفرض عنه معها و لاتنافي بين سقوطه، وعدم قبوله فلا يثاب لعدم القبول، ولا يعاقب عقاب تارك الحج. اهـ.
أي لأن عدم الترك يبتنى على الصحة: وهي الإتيان بالشرائط، و الأركان و القبول المترتب عليه الثواب يبتنى على أشياء كحل المال والإخلاص كما لو صلى مرائيا أو صام واغتاب فإن الفعل صحيح لكنه بلا ثواب والله تعالى أعلم
(کتاب الحج، مطلب فيمن حج بمال حرام، ج۲، ص۴۵۶، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم