آپ کے مسائل اور انکا حل
سوالمیں نے پہلے عمرہ کے دو دن بعد دوسرا عمرہ مسجد عائشہ سے کیا، طواف سعی سے فارغ ہو کر کپڑے پہن لیے اس خیال سے کہ سر پر بال ہیں ہی نہیں تو کیا حلق کرانا، پھر کسی سے پوچھا تو معلوم ہوا کہ اگر احرام کھولنے کے بعد 12 گھنٹے کے اندر اندر استرا پھروالیا تو دم نہیں دینا ہوگا، پوچھنا یہ ہے کہ مجھ پر دم ہوا کہ نہیں؟
جوابصورتِ مسئولہ میں طواف اور سعی سے فارغ ہونے کے بعد سر پر استرا پھروانے سے پہلے سلے ہوئے کپڑے اگر پہن لیے تھے اور آدھے دن ( بارہ گھنٹوں) سے پہلے پہلے استرا پھروالیا تھا تو اس صورت میں آپ پر دم لازم نہیں ہوگا، تاہم صدقہ فطر کی مقدار گندم یا اس کی قیمت صدقہ کرنا لازم ہوگا، البتہ اگر آدھے دن ( بارہ گھنٹوں) سے زیادہ وقفہ کے بعد استرا پھروایا ہو تو اس صورت میں حدود حرم میں دم ادا کرنا آپ پر لازم ہوگا۔
ارشاد الساری میں ہے:
"فإذا لبس مخيطًا يومًا كاملًا أو ليلةً كاملةً فعليه دم، و في أقلّ من يوم (أي مقدار نهار و لو ينقص ساعةً) أو ليلة صدقة، (وهي نصف صاع من بر) و كذا لو لبس ساعةً (أي نجومية و هي جزء من أجزاء إثني عشر حالة اعتدال الليل و النهار) فصدقة ... الخ
(باب الجنايات، النوع الأول في حكم اللبس، ص: ٤٢٤- ٤٢٦، ط: الإمدادية مكة المكرمة)
فقط واللہ اعلم
ارشاد الساری میں ہے:
"فإذا لبس مخيطًا يومًا كاملًا أو ليلةً كاملةً فعليه دم، و في أقلّ من يوم (أي مقدار نهار و لو ينقص ساعةً) أو ليلة صدقة، (وهي نصف صاع من بر) و كذا لو لبس ساعةً (أي نجومية و هي جزء من أجزاء إثني عشر حالة اعتدال الليل و النهار) فصدقة ... الخ
(باب الجنايات، النوع الأول في حكم اللبس، ص: ٤٢٤- ٤٢٦، ط: الإمدادية مكة المكرمة)
فقط واللہ اعلم