آپ کے مسائل اور انکا حل
سوالعورت اپنے نفقہ پر قادر ہے، لیکن محرم کے نفقہ پر قادر نہیں تو اس عورت پر حج فرض ہے یا نہیں؟
جوابواضح رہے کہ عورت کے اوپر حج فرض ہونے کے لیے دیگر شرائط کے ساتھ ایک شرط یہ بھی ہے کہ اُس کے ساتھ حج کرنے کے لیے محرم موجود ہو، اگر عورت مال دار ہو اور اس کا شوہر یا کوئی محرم نہ ہو یا محرم ہو مگر محرم کے اخراجات برداشت نہ کرسکتی ہو تو ایسیعورت پر حج فرض کی ادائیگی لازم نہیں ہوگی، اس کے لیے شرعی حکم یہ ہے کہ وہ انتظار کرتی رہے، تاآں کہ محرم کا بندوبست ہوجائے یا محرم کے اخراجات کا بندوبست ہوجائے۔ اگر زندگی بھر بندوبست نہ ہوسکے تو اس کے لیے ضروری ہے کہ مرنے سے قبل حجِ بدل کی وصیت کرجائے، تاکہ لواحقین حج بدل کرسکیں۔
فتاویٰ عالمگیری میں ہے:
’’منها المحرم للمرأۃ شابة کانت أو عجوزًا إذا کانت بینها وبین مکة مسیرۃ ثلاثة أیام۔‘‘
(فتاویٰ عالمگیری ،ج:۱،ص:۲۱۹)
فقط واللہ اعلم
فتاویٰ عالمگیری میں ہے:
’’منها المحرم للمرأۃ شابة کانت أو عجوزًا إذا کانت بینها وبین مکة مسیرۃ ثلاثة أیام۔‘‘
(فتاویٰ عالمگیری ،ج:۱،ص:۲۱۹)
فقط واللہ اعلم