آپ کے مسائل اور انکا حل

سوالکاروبار کی نیت سے یونیفارم خریدا ہے اور فروخت نہیں ہوا ،اسٹاک موجود ہے، کیا مو جود سامان پر زکوۃ واجب ہے؟
جوابصورتِ مسئولہ میں اسٹاک میں موجود مذکورہ یونیفارم خود یا دیگر قابل زکات مال کے ساتھ مل کر نصاب (ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت) کے بقدر ہوں تو ان کی قیمتِ فروخت کے حساب سے ان کی زکات واجب ہوگی،لہذا اس کو اپنے دیگر قابلِ زکات مال (سونا، چاندی، نقدی اور مال تجارت) میں شامل کرکے کل ویلیو کا ڈھائی فیصد زکات دیں۔
حاصل یہ ہے کہ جو سامان صاحبِ نصاب شخص کے پاس فروخت کے لیے موجود ہو اور زکات کی ادائیگی کا دن آجائے تو اس دن بازارمیں اس سامان کی جو قیمتِ فروخت بنے گی، اس قیمت کے حساب سے اس کی زکات ادا کرنا لازم ہوگا۔
فتاوی شامی میں ہے:
"و تعتبر القيمة يوم الوجوب، وقالا: يوم الأداء. قال المحقق: وفي المحيط: ويعتبر يوم الأداء بالإجماع، و هو الأصح، فهو تصحيح للقول الثاني الموافق لقولهما، وعليه فاعتبار يوم الأداء يكون متفقًا عليها عنده و عندهما."
(ردالمحتار ، باب زكاة الغنم:٢/ ٢٨٦ سعيد)
فقط واللہ اعلم

دیگر تصانیف

امیدوں کا چراغ

مٹی کا چراغ

کہاں گئے وہ لوگ

تذکیر و تانیث

مجلس ادارت

team

سرپرست

حضرت الحاج مولانا کبیر الدین فاران صاحب مظاہری

team

مدیر مسئول

مولانا ارشد کبیر خاقان صاحب مظاہری

team

مدیر

مفتی خالد انور پورنوی صاحب قاسمی