آپ کے مسائل اور انکا حل
سوال میت کا وارث کہیں دور سفر پر ہے، آ نہیں سکتا تو کیا ویڈیو کال پر میت کا چہرہ دکھا سکتے ہیں یا نہیں ؟
جوابواضح رہےویڈیو کالنگ میں موبائل کا جو کیمرہ استعمال ہوتا ہے ، وہ عام کیمرہ ہی کی طرح ہوتا ہے جیسے عام کیمروں میں تصویر کشی ہوتی ہے اسی طرح ویڈیو کالنگ میں بھی تصویر کشی وتصویر سازی پائی جاتی ہے اور احادیث میں تصویر کشی اور تصویر سازی پر سخت وعیدیں وارد ہوئی ہیں، لہذا موبائل وغیرہ کے کیمرہ کا رخ اپنی طرف یا کسی اور انسان یا جاندار کی طرف کرکے ویڈیو کالنگ کرنا جائز نہیں ہے، ہر مسلمان کے لیے اس سے بچنا لازم وضروری ہے ۔
بصورتِ مسئولہ وڈیو کالنگ کے ذریعے میت کا چہرہ دیکھنا اور دکھانا جائز نہیں ہے۔
حدیث شریف میں ہے:
"عن عبد الله، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول: «إن أشد الناس عذاباً عند الله يوم القيامة المصورون»".
(صحيح البخاري: كتاب اللباس، باب عذاب المصورين، رقم: 5950، ص: 463، ط: دار ابن الجوزي)
فتاوی شامی میں ہے:
"وظاهر كلام النووي في شرح مسلم: الإجماع على تحريم تصوير الحيوان، وقال: وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره، فصنعته حرام بكل حال؛ لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى، وسواء كان في ثوب أو بساط أو درهم وإناء وحائط وغيرها اهـ".
(حاشية ابن عابدين: كتاب الصلاة، مطلب: مكروهات الصلاة، 1/647، ط: سعيد)
بلوغ القصدوالمرام میں ہے:
"يحرم تصوير حيوان عاقل أو غيره إذا كان كامل الأعضاء، إذا كان يدوم، وكذا إن لم يدم على الراجح كتصويره من نحو قشر بطيخ. ويحرم النظر إليه؛ إذا النظر إلى المحرم لَحرام".
(جواہر الفقہ ، تصویر کے شرعی احکام:۷/264-265، از: بلوغ القصد والمرام ، ط: مکتبہ دار العلوم کراچی)
فقط والله اعلم
بصورتِ مسئولہ وڈیو کالنگ کے ذریعے میت کا چہرہ دیکھنا اور دکھانا جائز نہیں ہے۔
حدیث شریف میں ہے:
فتاوی شامی میں ہے:
فقط والله اعلم