آپ کے مسائل اور انکا حل
سوال ہماری والدہ کا انتقال ہوگیا ہے،ہم 7 بھائی الحمدللہ حافظِ قرآن ہیں،والدہ مرحومہ کے ایصال ثواب کے لیے ہر ماہ ہر بھائی قرآن مجید ختم کرتا ہے،کوئی 6 بار،کوئی 5 بار، کوئی ایک بار اور ہر ماہ کے پہلے جمعہ کو ان کے ایصالِ ثواب کے لیے ہم گھر پر ہی اجتماعی دعا کرتے ہیں،اور ساتھ صرف گھر والوں کے لیے کھانا بھی بناتے ہیں،کیا یہ شرعًا درست ہے؟ نیز روزانہ عشاء کے بعد ان کی قبر پر جاکر سورہ ملک پڑھ سکتے ہیں؟ اور اس کا ثواب ان کو ملے گا؟ اور کیا روزانہ قبر پر جانے سے جانے والا گناہ گار ہوگا؟
جوابصورتِ مسئولہ میں سائل اور ان کے دیگر بھائیوں کا قرآن پڑھ کر ایصال ِثواب کرنا ،اور اجتماعی دعا کرنا اورروزانہ قبر پر جاکر سورہ ملک پڑھنا شرعًا جائز ہے اور والدہ کے لیے رفعِ درجات کا سبب ہے، البتہ ہر ماہ کے پہلے جمعے کو یا کسی بھی دن کو لازم سمجھنا درست نہیں ہے، نیز اس دن اگر کوئی بھائی یا خاندان کا کوئی فرد شریک نہ ہوسکے تو اسے طعن و تشنیع نہ کیا جائے اور برا نہ سمجھا جائے، اسی طرح قبرستان جاکر ہی ایصالِ ثواب کرنے کو لازم نہیں سمجھنا چاہیے؛ کیوں کہ ایصالِ ثواب کے لیے قبر پر یا غائبانہ طور پر دونوں طرح قرآنِ کریم پڑھنا جائز ہے، خلاصہ یہ ہے کہ ہر ماہ کے پہلے جمعے کو ایصالِ ثواب اور اجتماعی دعا کرنے کے لیے اہلِ خانہ کا جمع ہونے اور اس موقع پر گھر والوں کے لیے کھانا بنانے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے، بشرطیکہ اس طرح ایصالِ ثواب کے موقع پر جمع ہوکر کھانے بنانے اور کھانے کو رسم بناکر کر دین کا حصہ نہ سمجھا جائے۔
البحر الرائق میں ہے:
"والأصل فیه أن الإنسان له أن یجعل ثواب عمله لغیره صلاةً أو صوماً أو صدقةً أو قراءة قرآن أو ذکراً أو حجاً أو غیر ذلك عند أصحابنا بالکتاب والسنة".
( البحرالرائق، کتاب الحج، باب الحج عن الغیر، ۵۹/۳)
فقط واللہ اعلم
فقط واللہ اعلم