آپ کے مسائل اور انکا حل
سوالعید کی نمازکی کتنی ركعات ہیں اور پڑھنے کا طریقہ کیا ہے؟
جوابعید کی نماز کی دو رکعتیں ہیں۔عید کی نماز کے لیے اذان اور اقامت نہیں۔ عید کی نماز کا طریقہ یہ ہے کہ پہلے اِس طرح نیّت کیجیے:’’میں نیّت کرتا ہوں دو رکعت نماز عیدالاضحٰی یا عید الفطرکی، چھ زائد تکبیروں کے ساتھ، واسطےاللہتعالی کے، پیچھے اِس امام کے‘‘ پھر کانوں تک ہاتھ اُٹھائیے اوراللّٰہ اکبر کہہ کر حسبِ معمول ناف کے نیچے باندھ لیجیے اور ثَناء پڑھیے۔ پھر کانوں تک ہاتھ اُٹھائیے اوراللّٰہ اکبرکہتے ہوئے ہاتھ چھوڑ دیجیے۔ پھر ہاتھ کانوں تک اٹھائیے اور اللّٰہ اکبر کہہ کر ہاتھ چھوڑ دیجیے۔ پھر کانوں تک ہاتھ اٹھائیے اوراللّٰہ اکبر کہہ کر ہاتھ باندھ لیجیے یعنی: دو تکبیروں میں ہاتھ کانوں تک اٹھا کر لٹکائے چھوڑ دے اور تیسری تکبیر پر ہاتھ اٹھا کر ناف کے نیچے باندھ لے، اس کے بعد امام اونچی آواز میں قراءت کرے گا، اور مقتدی خاموش رہے گا، قراءت مکمل ہونے کے بعد بقیہ رکعت (رکوع اور سجدہ وغیرہ) دیگر نمازوں کی طرح ادا کرے۔ پھر دوسری رکعت کے شروع میں امام اونچی آواز میں قراءت کرے گا،اور مقتدی خاموش رہے گا، اس کے بعد امام تین زائد تکبیریں کہے گا ، مقتد ی بھی اس کے ساتھ تینوں تکبیروں میں ہاتھ کانوں تک اٹھا کر چھوڑ دے، پھر چوتھی تکبیر میںہاتھ اٹھائے بغیر رکوع میں جائے اور پھر دیگر نمازوں کی طرح دو سجدوں کے بعد التحیات، درود اور دعا پڑھ کر سلام پھیر دے، اور عید الاضحی کی نماز کے بعد تکبیر تشریق بھی پڑھنی چاہیے۔ پھرنماز مکمل کرنے کے بعد امام دو خطبے دےگا،مقتدی خاموشی کے ساتھ بیٹھ کر خطبہ سنے گا۔
ويصلي الإمام ركعتين، فيكبر تكبيرة الافتتاح، ثم يستفتح، ثم يكبر ثلاثا، ثم يقرأ جهرا ، ثم يكبر تكبيرة الركوع، فإذا قام إلى الثانية قرأ ، ثم كبر ثلاثا وركع بالرابعة، فتكون التكبيرات الزوائد ستًّا: ثلاثا في الأولى وثلاثا في الأخرى، وثلاث أصليات تكبيرة الافتتاح وتكبيرتان للركوع فيكبر في الركعتين تسع تكبيرات ويوالي بين القراءتين، وهذه رواية ابن مسعود بها أخذ أصحابنا، كذا في محيط السرخسي.ويرفع يديه في الزوائد ويسكت بين كل تكبيرتين مقدار ثلاث تسبيحات، كذا في التبيين وبه أفتى مشايخنا، كذا في الغياثية ويرسل اليدين بين التكبيرتين ولا يضع هكذا في الظهيرية. ثم يخطب بعد الصلاة خطبتين، كذا في الجوهرة النيرة.
(الفتاوی الهندية: كتاب الصلاة، الباب السابع عشر في صلاة العيدين (1/ 150)،ط. رشيديه)
فقط، والله اعلم
فقط، والله اعلم