آپ کے مسائل اور انکا حل
سوالطاق راتوں کی نماز میں کیا پڑھنا چاہیے؟
جوابحدیث شریف میں لیلة القدر کی رات کو بہت بڑی فضیلت کی رات قرار دی گئی ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے، رمضان کے اخیر عشرے کی طاق راتوں میں اس کو تلاش کرنے کا حکم ہے، اورتلاش کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ان راتوں میں جاگ کر انفرادی طور پر نماز، تلاوت اوردعا وذکر کا اہتمام کرنا چاہیے،جس کا رمضان کی ستائیسویں شب کو امکان زیادہ ہے، البتہ ان طاق راتوں میں نماز پڑھنے کی صورت میں کوئی خاص سورت کا ذکر کسی حدیث میں نہیں ہے۔
ہاں لیلۃ القدر میں اللہ تعالیٰ سے دعا کے الفاظ خود رسول اللہ ﷺ نے سکھائے ہیں، چناں چہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول ﷺ اگر مجھے معلوم ہوجائے کہ لیلۃ القدر کون سی رات ہے، تو میں اس میں کیا کہوں؟ یعنی کیا پڑھوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: تم یوں کہو:
" اَللّٰهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّيْ."
ترجمہ: "اے اللہ آپ بہت زیادہ معاف کرنے والے ہیں، معاف کرنے کو پسند کرتے ہیں؛ لہٰذا مجھے معاف کردیجیے!"
فقط واللہ اعلم
ہاں لیلۃ القدر میں اللہ تعالیٰ سے دعا کے الفاظ خود رسول اللہ ﷺ نے سکھائے ہیں، چناں چہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول ﷺ اگر مجھے معلوم ہوجائے کہ لیلۃ القدر کون سی رات ہے، تو میں اس میں کیا کہوں؟ یعنی کیا پڑھوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: تم یوں کہو:
ترجمہ: "اے اللہ آپ بہت زیادہ معاف کرنے والے ہیں، معاف کرنے کو پسند کرتے ہیں؛ لہٰذا مجھے معاف کردیجیے!"
فقط واللہ اعلم