آپ کے مسائل اور انکا حل

سوالمیرے کمرے میں سنگھار میز ہے ،جس میں ایک بڑا آئینہ لگا ہے، کبھی کبھار گھر میں نماز پڑھنا ہو تو مصلی آئینے کے سامنے آجاتا ہے۔ تو کیا آئینہ کے سامنے نماز ہوجاتی ہے؟
جواب اگر نمازی کے سامنے الماری، کھڑکی یا دیوار میں شیشے لگے ہوئے ہوں اور اس میں نمازی کا عکس نظر آتا ہو تو نماز ہوجائے گی، کراہت نہیں ہوگی، کیوں کہ عکس تصویر کے حکم میں نہیں ہے۔
ہاں البتہ اگر اس کی وجہ سے نمازی کی توجہ ہٹ جاتی ہو، یک سوئی اور خشوع وخضوع میں خلل واقع ہوتا ہو تو ایسی صورت میں شیشے کے سامنے نماز پڑھنا مکروہِ تنزیہی ہے، ایسی صورت میں نماز پڑھتے وقت شیشے پر کپڑا وغیرہ ڈال دیا کریں۔
فتاویٰ شامی میں ہے:
"(تتمة) بقي في المكروهات أشياء أخر ذكرها في المنية ونور الإيضاح وغيرهما: منها الصلاة بحضرة ما يشغل البال ويخل بالخشوع كزينة ولهو ولعب، وذلك كرهت بحضرة طعام تميل إليه نفسه وسيأتي في كتاب الحج قبيل باب القرآن يكره للمصلي جعل نحو نعله خلفه لشغل قلبه".
(ج:1، ص: 654، ط: سعيد)
فقط والله أعلم

دیگر تصانیف

امیدوں کا چراغ

مٹی کا چراغ

کہاں گئے وہ لوگ

تذکیر و تانیث

مجلس ادارت

team

سرپرست

حضرت الحاج مولانا کبیر الدین فاران صاحب مظاہری

team

مدیر مسئول

مولانا ارشد کبیر خاقان صاحب مظاہری

team

مدیر

مفتی خالد انور پورنوی صاحب قاسمی