آپ کے مسائل اور انکا حل

سوال مجھے پیشاب کے قطرے آتے ہیں، تقریباً دس یا پندرہ منٹ چلتے ہیں، جب غسل کرنا ہو تو کیا پیشاب کرنا ضروری ہے؟
جوابغسل کے لیے استنجا کرنا اور بدن کا پاک کرنا مسنون ہے، لہذا جب مذکورہ شخص کو کچھ دیر تک پیشاب کے قطرے آنے کے بعد بند ہوجاتے ہیں تو (یہ شرعی معذور نہیں ہے) اس صورت میں غسل سے کافی پہلے ہی پیشاب کر کے فارغ ہوجانا چاہیے اور اس کے بعد پیشاب کے قطروں کے خارج ہونے تک انتظار کریں، جب قطرے بند ہوجائیں اور اطمینان حاصل ہوجائے، پھر اس کے بعد غسل کرے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"و الاستبراء واجب حتى يستقر قلبه على انقطاع العود، كذا في الظهيرية. قال بعضهم: يستنجي بعد ما يخطو خطوات، و قال بعضهم: يركض برجله على الأرض ويتنحنح ويلف رجله اليمنى على اليسرى و ينزل من الصعود إلى الهبوط والصحيح أن طباع الناس مختلفة فمتى وقع في قلبه أنه تم استفراغ ما في السبيل يستنجي. هكذا في شرح منية المصلي لابن أمير الحاج والمضمرات."
(كتاب الطهارة،صفة الاستنجاء بالماء، ج:1، ص:49، ط:مکتبہ رشیدیہ)
فقط واللہ اعلم

دیگر تصانیف

امیدوں کا چراغ

مٹی کا چراغ

کہاں گئے وہ لوگ

تذکیر و تانیث

مجلس ادارت

team

سرپرست

حضرت الحاج مولانا کبیر الدین فاران صاحب مظاہری

team

مدیر مسئول

مولانا ارشد کبیر خاقان صاحب مظاہری

team

مدیر

مفتی خالد انور پورنوی صاحب قاسمی