آپ کے مسائل اور انکا حل

سوالچار رکعات والی جماعت کی نماز میں اگر مسبوق کی ایک رکعت چھوٹی ہو اور امام غلطی سے تین رکعات پڑھا کر سلام پھیر لے تو کیا مسبوق اپنی دو رکعات ادا کر کے نماز مکمل کر سکتا ہے؟ یا اس کو اپنی نماز توڑ کر امام کے ساتھ دوبارہ نماز پڑھنی ہو گی؟
جوابصورتِ مسئولہ جب امام نے چار رکعت والی فرض نماز میں تین رکعت پڑھ کر سلام پھیردیا ہے تو ان کو چاہیے تھا کہ منافی نماز فعل( یعنی بات چیت کرنا یا قبلہ سے سینہ پھیرنا) کرنے سے پہلے پہلے کھڑے ہوکر چوتھی رکعت پڑھاکر آخر میں سجدہ سہوہ کرکے سلام پھیرلیتے،یوں ان کی اور مقتدیوں کی نماز درست ہوجاتی، لیکن جب انہوں نے ایسا نہیں کیااور دوبارہ نماز کا اعادہ کرلیا تو سابقہ نماز میں جو شخص مسبوق تھا اس پر بھی لازم تھا کہ وہ سلام پھیر کر از سرِنو امام کے ساتھ نماز پڑھنا شروع کردے۔
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع میں ہے:
"ولو سلم مصلي الظهر على رأس الركعتين على ظن أنه قد أتمها، ثم علم أنه صلى ركعتين، وهو على مكانه - يتمها ويسجد للسهو أما الإتمام فلأنه سلام سهو فلا يخرجه عن الصلاة.
وأما وجوب السجدة فلتأخير الفرض وهو القيام إلى الشفع الثاني"
(کتاب الصلوۃ، فصل شرائط أركان الصلاة، ج:1، ص:164، ط:دارالکتب العلمیۃ)
فقط واللہ اعلم

دیگر تصانیف

امیدوں کا چراغ

مٹی کا چراغ

کہاں گئے وہ لوگ

تذکیر و تانیث

مجلس ادارت

team

سرپرست

حضرت الحاج مولانا کبیر الدین فاران صاحب مظاہری

team

مدیر مسئول

مولانا ارشد کبیر خاقان صاحب مظاہری

team

مدیر

مفتی خالد انور پورنوی صاحب قاسمی