آپ کے مسائل اور انکا حل

سوالکسی تابعی نے کوئی سنت نہیں چھوڑی؟
جوابتمام صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم اور تابعینِ کرام رحمہم اللہ سنت کی اتباع کے حریص تھے، جس کو جس عمل کے بارے میں علم ہوتا کہ سنت ہے وہ اسے ضرور اختیار کرتا تھا،نیز تابعینِ کرام نے آں حضور ﷺ کی حیاتِ طیبہ کے حالات و واقعات کی تعلیم و تبلیغ کا بڑا اہتمام کیا، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے سامنے زانوئے تلمذ تہہ کر کے ان تمام روایات، واقعات اور حالات کو پوچھ پوچھ کر ، ایک ایک کے دروازے پر جا جا کر، مختلف علاقوں کے سفر کرکے اور تحقیق کر کے حدیث و سنت کے ذخیرے کی حفاظت کی۔ محمد بن شہاب زہری، ہشام بن عروہ، قیس بن ابی حازم، عطا بن ابی رباح، سعید بن جبیر رحمہم اللہ وغیرہ ہزاروں تابعین ایسے ہیں جنہوں نے اپنی تمام تر ممکنہ کوششوں سے دن رات ایک کرکے گوشے گوشے سے سنت کوجمع کیا، اِن ہی اَن تھک کوششوں کے نتیجے میں آج پیغمبرِ اسلامﷺ کی زندگی کا ایک ایک لمحہ محفوظ ہے اور انسانیت کے لیے باعثِ رحمت و رہنمائی ہے۔
علامہ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں : صحابہ کرام اور تابعین جیسے فرائض کی پابندی کرتے تھے، ویسے سنت کی بھی پابندی کرتے، وہ ثواب کے حصول کے لیے دونوں میں فرق نہیں کرتے تھے۔ [ فتح الباري ٣/ ٢٦٥ ]
فقط واللہ اعلم

دیگر تصانیف

امیدوں کا چراغ

مٹی کا چراغ

کہاں گئے وہ لوگ

تذکیر و تانیث

مجلس ادارت

team

سرپرست

حضرت الحاج مولانا کبیر الدین فاران صاحب مظاہری

team

مدیر مسئول

مولانا ارشد کبیر خاقان صاحب مظاہری

team

مدیر

مفتی خالد انور پورنوی صاحب قاسمی